ہوسیع 4

اماموں پر رب کا الزام

1اے اسرائیلیو، رب کا کلام سنو! کیونکہ رب کا ملک کے باشندوں سے مقدمہ ہے۔ ”الزام یہ ہے کہ ملک میں نہ وفاداری، نہ مہربانی اور نہ اللہ کا عرفان ہے۔ 2کوسنا، جھوٹ بولنا، چوری اور زنا کرنا عام ہو گیا ہے۔ روز بہ روز قتل و غارت کی نئی خبریں ملتی رہتی ہیں۔ 3اِسی لئے ملک میں کال ہے اور اُس کے تمام باشندے پژمُردہ ہو گئے ہیں۔ جنگلی جانور، پرندے اور مچھلیاں بھی فنا ہو رہی ہیں۔

4لیکن بلاوجہ کسی پر الزام مت لگانا، نہ خواہ مخواہ کسی کی تنبیہ کرو! اے امامو، مَیں تم ہی پر الزام لگاتا ہوں۔ 5اے امام، دن کے وقت تُو ٹھو کر کھا کر گرے گا، اور رات کے وقت نبی گر کر تیرے ساتھ پڑا رہے گا۔ مَیں تیری ماں کو بھی تباہ کروں گا۔ 6افسوس، میری قوم اِس لئے تباہ ہو رہی ہے کہ وہ صحیح علم نہیں رکھتی۔ اور کیا عجب جب تم اماموں نے یہ علم رد کر دیا ہے۔ اب مَیں تمہیں بھی رد کرتا ہوں۔ آئندہ تم امام کی خدمت ادا نہیں کرو گے۔ چونکہ تم اپنے خدا کی شریعت بھول گئے ہو اِس لئے مَیں تمہاری اولاد کو بھی بھول جاؤں گا۔

7اماموں کی تعداد جتنی بڑھتی گئی اُتنا ہی وہ میرا گناہ کرتے گئے۔ اُنہوں نے اپنی عزت ایسی چیز کے عوض چھوڑ دی جو رُسوائی کا باعث ہے۔ 8میری قوم کے گناہ اُن کی خوراک ہیں، اور وہ اِس لالچ میں رہتے ہیں کہ لوگوں کا قصور مزید بڑھ جائے۔ 9چنانچہ اماموں اور قوم کے ساتھ ایک جیسا سلوک کیا جائے گا۔ دونوں کو مَیں اُن کے چال چلن کی سزا دوں گا، دونوں کو اُن کی حرکتوں کا اجر دوں گا۔ 10کھانا تو وہ کھائیں گے لیکن سیر نہیں ہوں گے۔ زنا بھی کرتے رہیں گے، لیکن بےفائدہ۔ اِس سے اُن کی تعداد نہیں بڑھے گی۔ کیونکہ اُنہوں نے رب کا خیال کرنا چھوڑ دیا ہے۔

11زنا کرنے اور نئی اور پرانی مَے پینے سے لوگوں کی عقل جاتی رہتی ہے۔ 12میری قوم لکڑی سے دریافت کرتی ہے کہ کیا کرنا ہے، اور اُس کی لاٹھی اُسے ہدایت دیتی ہے۔ کیونکہ زناکاری کی روح نے اُنہیں بھٹکا دیا ہے، زنا کرتے کرتے وہ اپنے خدا سے کہیں دُور ہو گئے ہیں۔ 13وہ پہاڑوں کی چوٹیوں پر اپنے جانوروں کو قربان کرتے ہیں اور پہاڑیوں پر چڑھ کر بلوط، سفیدہ یا کسی اَور درخت کے خوش گوار سائے میں بخور کی قربانیاں پیش کرتے ہیں۔ اِسی لئے تمہاری بیٹیاں عصمت فروش بن گئی ہیں، اور تمہاری بہوئیں زنا کرتی ہیں۔ 14لیکن مَیں اُنہیں اُن کی عصمت فروشی اور زناکاری کی سزا کیوں دوں جبکہ تم مرد کسبیوں سے صحبت رکھتے اور دیوتاؤں کی خدمت میں عصمت فروشی کرنے والی عورتوں کے ساتھ قربانیاں چڑھاتے ہو؟ ایسی حرکتوں سے ناسمجھ قوم تباہ ہو رہی ہے۔

15اے اسرائیل، تُو عصمت فروش ہے، لیکن یہوداہ خبردار رہے کہ وہ اِس جرم میں ملوث نہ ہو جائے۔ اسرائیل کے شہروں جِلجال اور بیت آون [a] بیت آون یعنی ‘گناہ کا گھر’ سے مراد بیت ایل ہے۔ کی قربان گاہوں کے پاس مت جانا۔ ایسی جگہوں پر رب کا نام لے کر اُس کی حیات کی قَسم کھانا منع ہے۔ 16اسرائیل تو ضدی گائے کی طرح اَڑ گیا ہے۔ تو پھر رب اُنہیں کس طرح سبزہ زار میں بھیڑ کے بچوں کی طرح چَرا سکتا ہے؟

17اسرائیل [b] ہوسیع کے عبرانی متن میں یہاں اور بہت دفعہ ‘افرائیم مستعمل ہے جس سے مراد شمالی ملکِ اسرائیل ہے۔ تو بُتوں کا اتحادی ہے، اُسے چھوڑ دے! 18یہ لوگ شراب کی محفل سے فارغ ہو کر زناکاری میں لگ جاتے ہیں۔ وہ ناجائز محبت کرتے کرتے کبھی نہیں تھکتے۔ لیکن اِس کا اجر اُن کی اپنی بےعزتی ہے۔ 19آندھی اُنہیں اپنی لپیٹ میں لے کر اُڑا لے جائے گی، اور وہ اپنی قربانیوں کے باعث شرمندہ ہو جائیں گے۔

[a] بیت آون یعنی ‘گناہ کا گھر’ سے مراد بیت ایل ہے۔
[b] ہوسیع کے عبرانی متن میں یہاں اور بہت دفعہ ‘افرائیم مستعمل ہے جس سے مراد شمالی ملکِ اسرائیل ہے۔